ہرن کی کمر پہ گرد اور پسینے سے کستوری کیسے بنی؟ اک دلچسپ واقعہ

ہرن کی کمر پہ جو پسینہ آتا ہے وہ اسکی ناف میں جمع ہوتا ہے اور جب دوڑتی ہے تو جو گرد اوڑتی ہے وہ پسینے پہ جم جاتی ہے اور وہ کستوری بن جاتی ہے یہ خاصیت ایک خاص قسم کی نسل ہے ہرن اس میں پائی جاتی ہے اور یہ خاصیت ہرن کو تب ملی جب اللہ تعالیٰ نے خضرت آدم علیہ السلام کو پیدا کیا تو ہرن تمام جانوروں کو کہا کہ آو اللہ کے نبی کی زیارت کرتے ہیں ان سب جانوروں مین ہرن گئی تھی زیارت کرنے کو تو آدم علیہ السلام نے ہرن کی پشت پہ ہاتھ پھیرا تھا تب سے ہرن کا پسینہ اسکی ناف میں جمع ہوتا ہے اور اس پہ گرد پڑتی ہے تو کستوری بن جاتی ہے
کستوری، دنیا کی مہنگی ترین خوشبو ہے اور کستوری کی جائے تولید ہرن کی ناف ہے ، جس ہرن کی ناف میں یہ کستوری بنتی ہے وہ خود اس خوشبو کو سونگھ کر مسحور ہو جاتا ہے اور شنید ہے کہ بعد از طعام ہرن اپنا تمام وقت اس کستوری کو کھوجنے میں صحرا میں بھٹکتا رہتا ہے ، مگر اس چیز سے لا علم رہتا ہے کہ وہ خوشبو اس کی اپنی ناف میں سے آ رہی ہے
ہرن کی لا علمی پر آپ یقینا ہنسیں یہ آپ کا حق ہے مگر خدا نے ایسا کام صرف ہرن کیساتھ ہی نہیں کر رکھا ، بلکہ گھوڑا وہ طاقت ہے جو طاقت کو ناپنے کا بھی معیار ہے ، یہ موٹر اتنے ہارس پاور کی ہے یہ تو سن رکھا ہو گا آپ نے مگر روایت ہے کہ بروز قیامت گھوڑے کو پتہ چلے گا کہ اس کے پاس کتنی طاقت تھی
آپ گھوڑے پر بھی ہنسنے میں حق بجانب ہیں مگر ایسا کام صرف گھوڑے کیساتھ بھی نہیں آپ کیساتھ بھی ہے اور میرے ساتھ بھی ،
کیونکہ حدیث سرور دو عالم ﷺ ہے جس نے اپنے آپ کو پا لیا ، اس نے اپنے رب کو پا لیا ، مگر خود تک
کی رسائی اور معرفت نہ مجھے ہے اور نہ آپ کو
Reactions

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Ad Code

Responsive Advertisement