برطانیہ کا ایک باشندہ احد پہاڑ کی تھوڑی سی مٹی اپنے گھرلے آیا پھر ۔۔۔

نسبت کے مٹی پر اثرات !
برطانیہ کا ایک باشندہ کہتا ہے کہ میں احد پہاڑ کی تھوڑی سی مٹی اپنے گھر تبرک کے طور پر لے آیا اور اہل خانہ کو وصیت کی کہ میرے مرنے کے بعد یہ مٹی میری قبر میں رکھ دینا
چند دنوں بعد میں نے وہ صندوق کھولا جس میں وہ مٹی رکھی گئی تھی تو میں نے دیکھا
جس کپڑے میں مٹی رکھی تھی تو وہ گیلا اور تر ہو چکا تھا
میں حیران ہوا کہ پانی کہاں سے آگیا
میں وہاں سے نکال کر دوسرے کپڑے میں لپیٹ کر دوسرے صندوق میں رکھا
چند دنوں بعد دیکھا تو وہ کپڑا بھی گیلا ہو گیا تھا
پھر تیسری دفعہ بھی یہی ہوا
تو پھر میں مولانا محمد ابراہیم صاحب (میاں چنوں) کے پاس حاضر ہوا ( استاد الحدیث مولانا محمود حسن رحمہ اللہ کے شاگرد تھے)
میں نے سارا ماجرا سنایا
حضرت نے فوراً فرمایا ! یہ مٹی جہاں سے لائے ہو وہیں پہنچا دو
میں کہا حضرت میں تو تبرک سمجھ کر لایا تھا کہ شاید
اللّٰہ تبارک و تعالٰی اس کی برکت سے میری قبر باعث راخت بنانے
تو فرمایا تم نے اس مٹی کو حضور علیہ الصلاۃ والسلام کے شہر مدینہ منورہ سے جدا کردیا ہے اور اس پہاڑ سے دور کردیا ہے
جس سے حضور علیہ الصلاۃ والسلام محبت کرتے تھے اور جو پہاڑ حضور علیہ الصلاۃ والسلام سے محبت کرتا تھا اس جدائی میں یہ مٹی روتی ہے
تو اس آنسوؤں سے ہر کپڑا گیلا ہو جاتا ہے
یہ عشق کی باتیں ہیں عقل کی نہیں
آخر کار انہوں نے وہ مٹی واپس پہنچا دی.
Reactions

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Ad Code

Responsive Advertisement